کشمیر میں آج زیر انعقاد حلقوں میں انتخاب سست روی کے ساتھ جاری ہے۔ پارلیمانی حلقوں میں ووٹنگ کی شرح انتہائی کم ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ چند مقامات پر عوام نے ووٹبنگ کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے \"INDIA DOWN DOWN\"کے نعرے لگائے۔ پلوامہ پارلیمانی نشست پر پولنگ میں کوئی جوش و خروش نہیں ہے اور ابھی تک کسی بھی طرح کا اچھال نہیں دیکھا گیا ہے۔ ضلع پلوامہ میں لوگوں نے پولنگ بوتھوں سے دوری بنائے رکھی ہے اور اس دوران ضلع میں کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں۔ ترال میں ابھی تک پولنگ نہ ہونے کے برابر
رہی۔ شوپیان ،جہاں گذشتہ 4روز ہڑتال جاری ہے، آج بھی علاقے میں علاقے میں ہو کا عالم ہے اور کئی مساجد میں لاﺅڈ سپیکروں کے ذریعے الیکشن بائیکاٹ کی اپیلیں اور نعرے بازی کی گئی۔ کولگام کے کے دیہی اور دوردراز علاقوں میں لوگ نے ووٹ ڈالے جبکہ ضلع صدر مقامات پر بائیکاٹ کا خاصا اثر دیکھا جاسکتا ہے۔اننت ناگ حلقہ کے پلوامہ میں چند احتجاجیوں کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا۔ چنانچہ پولیس نے فائرنگ کے ذریعہ احتجاجیوں کو منتشر کر دیا۔ دن کے ایک بجے تک، پلوامہ میں 4فیصد، شوپیان میں 12فیصد اور کولگام میں 16فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔